الحمد للہ.
روزے دار اگر مشت زنی کرے تو انزال ہونے پر اس کا روزہ فاسد ہو جائے گا، اور اگر انزال نہ ہو تو اس کا روزہ صحیح ہے۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر روزے دار اپنے ہاتھ سے منی خارج کرے تو یہ حرام کام ہے، تاہم انزال ہونے پر ہی روزہ فاسد ہوگا، لہذا اگر انزال نہ ہو تو روزہ نہیں ٹوٹے گا " انتہی
"المغنی" (4/363)
شیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"رمضان میں دن کے وقت جان بوجھ کر مشت زنی کرنے سے منی خارج ہونے پر روزہ فاسد ہو جائے گا، ایسے شخص کیلئے اپنے روزے کی قضاء دینا لازمی ہے، اسے اپنے اس عمل پر اللہ تعالی سے توبہ بھی کرنی چاہیے؛ کیونکہ مشت زنی روزہ ہو یا نہ ہو ہر حال میں حرام ہے" انتہی
"مجموع فتاوى شیخ ابن باز" (15/267)
دائمی فتوی کمیٹی کے علمائے کرام سے ایسے خاتون کے بارے میں پوچھا گیا جو رمضان میں دن کے وقت خود لذتی کیا کرتی تھی، اور اس وقت اس کی عمر 14 یا 15 سال تھی ، اب اسے ان ایام کی تعداد کا علم نہیں ہے؟ اب اس پر کیا ہے؟
تو انہوں نے جواب دیا:
1- مشت زنی کرنا حرام ہے، اور رمضان میں دن کے وقت ایسا کرنا تو مزید سنگین جرم ہے۔
2- جن دنوں میں آپ نے خود لذتی کی ہے تو ان دنوں کی قضا دینا لازم ہے، کیونکہ خود لذتی سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، اور آپ نے جن دنوں میں اس غلطی کا ارتکاب کیا آپ ان کا اندازہ لگا کر ان کی قضا دیں۔ اللہ تعالی آپکو توفیق دے۔
اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپکی آل اور صحابہ کرام پر درود و سلام نازل فرمائے۔ انتہی
شیخ عبد العزیز بن باز، شیخ عبد الرزاق عفیفی، شیخ عبد اللہ بن غدیان ۔
"فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء" (10/258)
مزید کیلئے آپ فتوی نمبر: (38074) کا ضرور مطالعہ کریں۔
واللہ اعلم.