اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

مسافر جب شہر كى آبادى سے نكل جائے تو وہ قصر كر سكتا ہے

22249

تاریخ اشاعت : 07-02-2007

مشاہدات : 6410

سوال

اگر كوئى شخص ظہر كى نماز كا وقت ہوجانے كے بعد سفر شروع كرے اور تقريبا دس كلو ميٹر سفر كرنے كے بعد نماز ادا كرے تو كيا وہ قصر كرے يا پورى نماز ادا كرے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جمہور اہل علم كے ہاں جب مسافر اپنے شہر اور علاقے سے نكل جائے تو قصر كرے گا، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنے سفر ميں شہر سے نكلنے سے قبل قصر نہيں كرتے تھے، چنانچہ وہ دو ركعت ادا كرے گا كيونكہ فعل كو سرانجام دينے كا وقت معتبر ہے.

چنانچہ جب موذن ظہر يا عصر دے اور مسافر شہر كى آبادى سے باہر نكل آئے تو اس كے ليے چار ركعتى نماز قصر كرنى جائز ہے، كيونكہ فعل كے وقت كا اعتبار ہو گيا نا كہ شہر سے نكلنے كا، اس ليے كہ وہ مسافر كے فعل كا وقت ہے.

ماخذ: ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 12 / 298 )