سوموار 17 جمادی اولی 1446 - 18 نومبر 2024
اردو

شوگر کے مریضوں کیلئے شہد سے حصولِ شفا کے متعلق ایک شبہ

222737

تاریخ اشاعت : 22-03-2015

مشاہدات : 15588

سوال

سوال: دین کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے والے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ: شوگر کے مریض کیلئے شہد مفید نہیں ہے، بلکہ شہد کی وجہ سے انسان کو شوگر کا مرض بھی لگ سکتا ہے، ہم انکی بات کیسے رد کر سکتے ہیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

فرمانِ باری تعالی ہے:
( وَأَوْحَى رَبُّكَ إِلَى النَّحْلِ أَنِ اتَّخِذِي مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا وَمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا يَعْرِشُونَ (68) ثُمَّ كُلِي مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُكِي سُبُلَ رَبِّكِ ذُلُلًا يَخْرُجُ مِنْ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ )
ترجمہ: اور تیرے رب نے شہد کی مکھی کو وحی کی کہ پہاڑوں ،درختوں ، اور لوگوں کے بنائے ہوئے چھپروں میں گھر بنائے[68] پھر ہر قسم کے پھل سے اس کا رس چوس اور اپنے پروردگار کی ہموار کردہ راہوں  پر چلتی رہ،  ان مکھیوں کے پیٹ سے مختلف رنگوں کا مشروب [شہد]  نکلتا ہے جس میں لوگوں کے لئے شفا ہے،  یقینا اس میں بھی ایک نشانی ہے ان لوگوں کے لیے جو غور و فکر کرتے ہیں ۔[النحل: 68 - 69]

اس آیت میں " فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ " فرمایا، اور اس کیلئے " شِفَاءٌ " کا لفظ نکرہ استعمال کیا جس کا مطلب ہے کہ  اس میں کچھ بیماریوں کی شفا ہے، سب بیماریوں کی شفا نہیں ہے، اس بات کی طرف اشارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے بھی ملتا ہے، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے کچھ بیماریوں سے علاج کیلئے شہد  تجویز نہیں فرمایا،  اگر شہد میں ہر بیماری کی شفا ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی کو بیان کرنے پر اکتفا فرماتے، اور کہتے: (یہ چیز موت کے علاوہ ہر بیماری سے شفا کی دوا ہے) لیکن یہ بات آپ نے کلونجی کے علاوہ کسی چیز کیلئے نہیں فرمائی۔

چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ بیماریوں کیلئے مختلف ادویات تجویز فرمائی ہیں، جیسے کہ یہ  طب نبوی میں معروف ہے؛  اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ شہد میں سب بیماریوں کیلئے شفا نہیں ہے، بلکہ کچھ بیماریوں کیلئے شفا ہے۔

اب رہ گیا ہے فرمانِ باری تعالی :  " فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ " پر اعتراض   کہ شہد سے بھی انسان کو شوگر کی بیماری لگ سکتی ہے، تو اسکا جواب کئی انداز سے دیا جاسکتا ہے:

1- ماہرین طب اور کھانے پینے کی اشیاء کے بارے میں مکمل جانکاری رکھنے والے لوگ بڑے وثوق  اور دو ٹوک الفاظ میں یہ بات کہتے ہیں کہ خالص قدرتی شہد  شوگر کے مریضوں کیلئے مفید ہے، اور  صرف شہد کا بے دریغ استعمال ہی   نقصان کا باعث بنتا ہے، جبکہ یہ بات سب کیلئے عیاں ہے کہ  کسی بھی چیز کے استعمال میں زیادتی  نقصان دہ ہی ہوتی ہے۔

مزید کیلئے آپ اس لنک پر موجود معلومات حاصل کریں:
http://consult.islamweb.net/consult/index.php?page=Details&id=2175696

2-  میڈیکل اور فارمیسی  میدان میں یہ بات معروف ہے کہ ، کسی بھی بیماری کیلئے تجویز کردہ مشہور ادویات کو اگر  مریض طبیب  کی جانب سے متعین کردہ مناسب مقدار اور معین اوقات و حالات میں استعمال نہ کرے  تو مریض کے جسم کو خطرناک صورتِ حال سے دوچار کر سکتی ہیں، بلکہ  بسا اوقات موت کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔

تو اعتراض کرنے والوں کو کہا جائے گا: مان لو کہ شہد بھی انہی ادویات میں سے ایک دوا ہے، اور اس پر ادویات کیلئے لاگو کیے جانے والے تمام قوانین نافذ بھی کر دیں،  تو کسی مریض پر جانبی  اثرات، یا کسی مریض کیلئے نا موافق ہونے اور شہد کے بے دریغ استعمال  یا کسی اور وجہ سے شہد کو قانونِ دوا اور ماہیتِ ادویات سے کسے نکال باہر کیا جاسکتا ہے؟!

3- دکانوں پر دستیاب  شہد عمومی طور پر  خالص نہیں ہوتے بلکہ ملاوٹ شدہ  ہوتے ہیں، اس شہد میں دیگر عناصر  بھی شامل ہوتے ہیں، اور بسا اوقات ملاوٹ کیلئے چینی استعمال کی جاتی ہے جو کہ نقصان کا باعث بنتی ہے، اور ملاوٹ شدہ شہد استعمال کرنے والا یہ سمجھتا ہے کہ اسے شہد استعمال کرنے کی وجہ سے نقصان ہوا، حالانکہ یہ نقصان شہد کی وجہ سے نہیں بلکہ شہد میں ملاوٹ شدہ دیگر عناصر کی وجہ سے ہے۔

اس بارے میں مزید جاننے کیلئے آپ سوال نمبر: (114167) کا جواب ملاحظہ کریں۔

اسی طرح آپ سوال نمبر: (173268) کا جواب بھی ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب