الحمد للہ.
کمپنیوں کے ساتھ ذاتی اورخصوصی تعلقات کی بنا پرمعاملات کرنا جس میں ملازمت کی مناسبت سے کسی بھی قسم کا تعلق نہ ہوتا ہو تواس میں کوئي حرج نہیں اگرچہ اسے ذاتی تعلقات کی بنا پرکچھ رعایت بھی دی جاتی ہو ۔
اورملازم کے لیے ایجنٹوں سے تحائف قبول کرنا جائز نہیں بلکہ یہ توخیانت میں شامل ہوتا ہے جیسا کہ حدیث میں بھی وارد ہوا ہے ، اورملازمت کی وجہ سے جوتحائف افسروں کودیے جاتے ہیں وہ اس افسر کے ذاتی تحائف نہيں بلکہ وہ توملازمت کے ہیں اس لیے افسر کے لیے جائز نہيں کہ وہ ان تحائف کواپنے استعمال میں لائے ، بلکہ وہ جہاں کام کرتا ہے وہیں رکھے ۔
اس لیے کہ اگر وہ اس عہدہ کوچھوڑ کر اپنے گھر بیٹھ جائے تویہ تحائف اسے نہیں مل سکتے ، اس کی دلیل وہ صحیح حدیث ہے جس میں ذکر ہے کہ :
ایک شخص زکاۃ جمع کرنے گیا تواسے ھدیہ دیا گيا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ تحفہ دینے سے انکار کردیا ۔
واللہ اعلم .