الحمد للہ.
اول:
اگر آپ کارٹونوں کی تصاویر لے کر ان پر اپنے تبصرے لکھ دیتے ہیں اور پھر ان تصاویر کو ایک ویڈیو کلپ کی شکل دے دیتے ہیں پھر اسے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کر دیا جاتا ہے تو پھر ان شاء اللہ درج ذیل شرائط کے ساتھ کوئی حرج نہیں ہے:
1-ویڈیو کلپس میں کسی بھی قسم کی برائی نہیں ہونی چاہیے، مثلاً: موسیقی، شہوت کو برانگیختہ کرنے والی تصاویر، یا منحرف اور باطل عقائد وغیرہ۔
2-آپ کے ویڈیو کلپس کے ساتھ ظاہر ہونے والے اعلانات کے ذریعے کسی بھی حرام پراڈکٹ کی تشہیر نہ ہو، مثلاً: سودی بینک یا حیا باختہ ویب سائٹس ، یا موسیقی چینلز یا کسی بھی قسم کی حرام ویڈیوز وغیرہ کی ترویج نہ ہو۔
چنانچہ اگر آپ کے ویڈیو کلپس کے ہمراہ ظاہر ہونے والے اکثر اعلانات مباح ہیں: تو پھر ہم امید کرتے ہیں کہ ان اعلانات کے ذریعے حاصل ہونے والی کمائی میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے تو پھر آپ اس کام کو چھوڑ دیں، کیونکہ اس طرح آپ گناہ میں ملوث ہوں گے اور گناہ کی تشہیر میں شامل ہوں گے۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (101806 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔
دوم:
مسلمان کو چاہیے کہ اپنے معاشرے اور قوم کی تعمیر میں عملی کردار ادا کرے، مسلمان کی کوشش ہونی چاہیے کہ معاشرے کو ایسی خدمات فراہم کرے جس سے معاشرے کو دینی اور دنیاوی دونوں طرح کا فائدہ ہو اور ساتھ میں اسے خود بھی کوئی روز گار حاصل ہو جائے، لیکن ایسے بلند اہداف کو مت چھوڑے جن سے دین اور امت کو فائدہ ہو۔
آپ جس کام کو کرنا چاہتے ہیں کہ آپ کارٹونوں کی تصاویر جمع کر کے ویڈیو تیار کریں جسے (Anime) کہتے ہیں، اس سے امت اسلامیہ کو محض لہو و لعب ہی ملے گا جو امت کے پاس پہلے ہی سیر حاصل ہے، ان کی سوچ اور عقل ان سے بھری ہوئی ہے۔ البتہ اگر آپ انہیں صحیح سمت کی جانب موڑیں، اور آپ مفید معلومات نشر کرنے کی کوشش کریں، اس چینل کے ذریعے صحیح اسلامی معلومات نشر کریں، مذکورہ تصاویر پر مناسب تبصرہ لکھیں، ایسے ہی دین اسلام کے متعلق اسلامی اسکالرز سے معاونت لیں کہ جن کے پاس اسلامی احکامات کا علم ہو، اور انہیں اس قسم کی فلموں میں دینی اور اخلاقی غلطیوں کا بھی علم ہو کہ جو اکثر عام لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل ہوتی ہیں تو پھر یہ آپ کے لیے باعث خیر بھی ہے اور مفید بھی ہے، اس طرح آپ مسلمان نوجوانوں کو ایسی فلموں سے بچانے کا ذریعہ بن جائیں گے جن میں اخلاقی، یا نظریاتی انحرافات پائے جاتے ہیں۔
واللہ اعلم