عورت کا اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگانا زینت میں شامل ہے، اور خواتین کا اپنی زینت کو غیر محرم مردوں کے سامنے ظاہر کرنا جائز نہیں؛ جیسے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ ترجمہ: وہ خواتین اپنی زینت اپنے خاوندوں کے علاوہ کسی کے لیے ظاہر نہ کریں۔[النور: 31]
شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر عورت نے اپنے ہاتھ یا پیروں پر مہندی لگائی ہو تو وہ انہیں لوگوں سے چھپائے، کپڑے سے ڈھانپے، کیونکہ یہ فتنے کا سبب بن سکتا ہے۔" (فتاوی نور علی الدرب، 17/272) ختم شد
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ مہندی زینت میں سے ہے، اور زینت عورت کے لیے غیر محرم مردوں کے سامنے ظاہر کرنا جائز نہیں۔ اگر وہ بازار وغیرہ جانا چاہے تو اسے چاہیے کہ اگر اس نے پیروں پر مہندی لگائی ہو تو جرابیں پہنے، اسی طرح ہاتھوں کو بھی ڈھانپے۔ اگر عورت کے ارد گرد غیر محرم مرد ہوں تو پھر عورت کے لیے اپنے ہاتھوں کو ڈھانپنا ضروری ہے چاہے اس نے مہندی لگائی ہو یا نہ لگائی ہو۔" (فتاوی نور علی الدرب، 7/2) مکتبہ شاملہ کی ترتیب کے مطابق
واللہ اعلم