الحمد للہ.
ان دونوں آیتوں کے درمیان تعارض نہیں ہے ، پہلی آیت ان لوگوں کے بارہ میں ہے جوتوبہ کے بغیرشرک پر ہی مرگۓ تو انہیں بخشا نہیں جاۓ گا بلکہ ان کا ٹھکانہ جہنم ہے جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے :
یقین جانوکہ جوشخص اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرتا ہے اللہ تعالی نے اس پر جنت حرام کردی ہے ، اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے اورگنہگاروں کی مدد کرنے والا کوئ نہیں ہوگا المائدۃ ( 72 ) ۔
اوراللہ رب العزت کا فرمان ہے :
اگرفرضا یہ حضرات بھی شرک کرتے تووہ جوبھی اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے الانعام ( 88 ) ۔
اوراس معنی کی بہت ساری آیات ہیں ، اور دوسری آیت جس میں اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ :
اور بیشک جوتوبہ کرتا اورایمان لاتا اور اعمال صالحہ کرکے ھدایت اختیارکرتا ہے میں اسے بخش دیتا ہوں طہ ( 82 ) ۔
یہ آیت ان لوگوں کے بارہ میں ہے جوشرک سے توبہ کرلیتےہیں ، اور اسی طرح اللہ تعالی نے یہ بھی فرمایا ہے کہ :
(میری جانب سے ) کہہ دو کہ اے میرے بندو ! جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم وزیادتی کی ہے تم اللہ تعالی کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ ، یقینا اللہ تعالی سارے گناہوں کوبخش دیتاہے ، واقعی وہ بڑی بخشش بڑی رحمت والاہے الزمر ( 53 ) ۔
اوراللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے .