الحمد للہ.
حج یا عمرہ یا دونوں کا احرام باندھنے والے مسلمان کے لیے جائز نہيں کہ وہ کوئي ایسا کام کرے جواس کے احرام کوفاسد یااس کے عمل میں نقص پیدا کردے ، حج کا احرام باندھنے والے پرعورت کا بوسہ لینا حرام ہے حتی کہ وہ مکمل طور پرحلال ہوجائے وہ اس طرح کہ جمرہ عقبہ کورمی کرنے اورسرمنڈانے یا بال چھوٹے کرانے کےبعد طواف افاضہ اوراگراس کی سعی باقی ہے توسعی کرنے کے بعد مکمل حلال ہوگا ۔
اس لیے کہ وہ ابھی تک احرام کے حکم میں ہے جس کی وجہ سے اس پرعورت حرام ہے ، تحلل اول (یعنی رمی اورحلق کےبعد ) عورت کا بوسہ لینے اورانزال کرنے والے کا حج باطل نہيں ہوتا ، اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کرے اورآئندہ ایسا کام دوبارہ نہ کرے ۔
اوراس کی یہ کمی ایک بکرا جوقربانی کے لائق ہوذبح کرنے پرپوری ہوگي ، اس کا گوشت حرم مکی کےفقراء مساکین پرتقسیم کیا جائے گا، اس میں حسب الامکان جلدی کرنا واجب ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .