منگل 7 شوال 1445 - 16 اپریل 2024
اردو

احرام کی حالت میں بیوی کا بوسہ لیا اورمباشرت کرلی

سوال

ایک حاجی نے غلط کام کرلیا وہ اس طرح کہ جمرہ عقبہ کورمی اورسرمنڈانے کے بعد اورطواف افاضہ سے قبل اپنی بیوی کا بوسہ لیا اورشھوت کے ساتھ باہر ہی انزال بھی کرلیا ، لیکن بیوی حالت احرام میں نہيں تھی ، ہمیں اس کے بارہ میں فتوی دے کرعنداللہ ماجور ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


حج یا عمرہ یا دونوں کا احرام باندھنے والے مسلمان کے لیے جائز نہيں کہ وہ کوئي ایسا کام کرے جواس کے احرام کوفاسد یااس کے عمل میں نقص پیدا کردے ، حج کا احرام باندھنے والے پرعورت کا بوسہ لینا حرام ہے حتی کہ وہ مکمل طور پرحلال ہوجائے وہ اس طرح کہ جمرہ عقبہ کورمی کرنے اورسرمنڈانے یا بال چھوٹے کرانے کےبعد طواف افاضہ اوراگراس کی سعی باقی ہے توسعی کرنے کے بعد مکمل حلال ہوگا ۔

اس لیے کہ وہ ابھی تک احرام کے حکم میں ہے جس کی وجہ سے اس پرعورت حرام ہے ، تحلل اول (یعنی رمی اورحلق کےبعد ) عورت کا بوسہ لینے اورانزال کرنے والے کا حج باطل نہيں ہوتا ، اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کرے اورآئندہ ایسا کام دوبارہ نہ کرے ۔

اوراس کی یہ کمی ایک بکرا جوقربانی کے لائق ہوذبح کرنے پرپوری ہوگي ، اس کا گوشت حرم مکی کےفقراء مساکین پرتقسیم کیا جائے گا، اس میں حسب الامکان جلدی کرنا واجب ہے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .

ماخذ: دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 11 / 188 ) ۔