اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

حائضہ عورت لیلۃ القدرمیں کیا کرے

سوال

حائضہ عورت کے لیے لیلۃ القدر میں کیا کرنا ممکن ہے ؟
اور کیا اس کے لۓ یہ ممکن ہے کہ وہ عبادت میں مشغول ہو کر اپنی نیکیوں میں اضافہ کر سکے ؟
اگرجواب اثبات میں ہو تو اس رات میں اس کے لۓ کون سے کام کرنے ممکن ہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

حائضہ عورت صرف نماز روزہ اور بیت اللہ کا طواف اور مسجد میں اعتکاف نہیں کر سکتی اس کے علاوہ باقی سب عبادتیں کر سکتی ہے ،

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ رمضان کے آخری دس دن میں راتوں کو جاگتے تھے ۔

عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ : جب آخری عشرہ شروع ہو جاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کمر مضبوط کر لیتے اور ان راتوں میں جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی بیدار کرتے تھے ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر (2024) صحیح مسلم حدیث نمبر (1174)

علماء نے احیاء اللیل کی شرح میں کہا ہے کہ یہ صرف نماز کے لۓ ہی خاص نہیں بلکہ سب اطاعتوں کے لۓ ہے ۔

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں :

( واحیا لیلہ) یعنی اطاعت کے کام کرنے کے لۓ جاگنا ۔

اور امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

یعنی نماز وغیرہ میں جاگ کر رات گزار دی۔

اور صاحب عون المعبود نے شرح کرتے ہوئےکہا ہے :

یعنی نماز اور قرات قرآن اور ذکر واذکار میں جاگ کر رات گزار دی۔

اور بندے کے لۓ لیلۃ القدر میں سب سے افضل عبادت صلاۃ القیام ہے ۔

اسی لۓ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ :

( جو لیلۃ القدر میں ایمان اور ثواب کی نیت سے قیام کرتا ہے اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیۓ جاتے ہیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر (190) صحیح مسلم حدیث نمبر (760)

تو جب حائضہ عورت اس حالت میں نماز نہیں پڑھ سکتی تو وہ نماز کے علاوہ اطاعت کے دوسرے کاموں میں مشغول رہے مثلا :

1- قرآن کی تلاوت وغیرہ ۔آپ اس کی مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 2564 ) کے جواب کا مطالعہ ضرور کریں ۔

2- اذکار : سبحان اللہ ، الحمد للہ ، لا الہ الا اللہ، اور اس طرح کے دوسرے اذکار اور اسے چاہۓ کہ وہ یہ کلمات کثرت سے پڑھتی رہے : سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اور سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم اس کے علاوہ بھی ۔

3- الاستغفار : کثرت سے استغفر اللہ کہتی رہے ۔

4- الدعاء : اپنے لۓ اللہ تعالی سے دین و دنیا کی بھلائی کی دعا کثرت سے کرے کیونکہ دعا سب سے افضل عبادت ہے حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے کہ :

( دعا ہی عبادت ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر (2895) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی میں اسے صحیح کہا ہے حدیث نمبر (2370)

تو حائضہ عورت کے لۓ یہ اور اس کے علاوہ دوسری عبادات کرنی ممکن ہیں ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اپنے محبوب کام کرنے کی توفیق دے اور جن سے وہ راضی ہوتا ہے اور ہمارے اعمال صالحہ قبول فرمآئے آمین

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب