الحمد للہ.
1 - جو امام سورۃ فاتحہ ميں غلطى كرے جس سے معنى ميں تبديلى پيدا ہوتى ہو تو اس كى امامت صحيح نہيں، اس كے علاوہ ميں نماز صحيح ہے جب تك كہ وہ اپنى قرآت ميں كوئى ايسا ممنوعہ كام نہ كرے جس سے قرآن ميں تحريف ہوتى ہو، يا پھر جان بوجھ كر قرآت ميں كچھ زيادہ يا كمى كر دے تو اس طرح كے شخص كى نماز باطل ہے.
2 - جس شخص كى اقتدا ميں نمازيں ادا كى گئى ہيں جب تك اس كى نماز كے باطل ہونے كا علم نہ ہو جائے ان شاء اللہ اس كى نماز صحيح ہے.
3 - جن لوگوں نے اس پر تہمت لگا اسے امامت سے معزول كر ديا ہے اگر تو ان كا اس كى نماز باطل ہونے كا اعتقاد تھا تو ان كى نمازيں باطل ہيں وگرنہ نہيں.