الحمد للہ.
نماز تراویح ہی قیام اللیل ہے ، یہ دونوں علیحدہ علیحدہ نمازیں نہيں جیسا کہ بہت ساری عوام کا یہی گمان ہے ، بلکہ اصل بات یہ ہے کہ قیام اللیل کو ہی رمضان میں تروایح کا نام دیا جاتا ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ سلف صالحین رحمہم اللہ تعالی جب نمازادا کرتے تونماز کی طوالت کی بنا پرہر دو یا چار رکعت کے بعد آرام اور استراحت کرتے تھے ۔
اورنماز اس لیے لمبی ادا کی جاتی تھی کہ اس خیروبھلائي کے موسم کوغنیمت جانتے ہوئے زیادہ اجروثواب اکٹھا کیا جاسکے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جس نے بھی ایمان اوراجروثواب کی نیت سے رمضان المبارک میں قیام کیا اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 36 )۔
واللہ اعلم .