الحمد للہ.
شرعی طور پر حج اور عمرے کے صحیح ہونے کا انسان کے نام سے کوئی تعلق نہیں ہے، بشرطیکہ آپ کے نام میں کوئی ایسی قباحت نہ ہو جو شرعی طور پر درست نہ ہو، لہذا اگر آپ کے نام میں کوئی ایسی قباحت نہیں ہے تو آپ اپنا پرانا نام ہی جاری رکھ سکتی ہیں، لیکن اگر آپ کوئی شرعاً صحیح اور خوبصورت معنی والا عربی نام رکھ لیں تو یہ زیادہ بہتر اور اچھا ہو گا۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (7180) کا جواب ملاحظہ کریں۔
جبکہ حج کے لیے آفیشل کار روائی کے لیے آپ سعودی عرب کے سفارت خانے میں جائیں اور وہاں جا کر اسلامی مرکز کی جانب سے جاری شدہ قبول اسلام کا سرٹیفکیٹ دکھائیں تو ان شاء اللہ حج کی ادائیگی کے لیے آپ کو کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہو گا، اس لیے آپ جلد از جلد کسی مسلمان محرم کے ہمراہ حج اور عمرہ کرنے کی سعادت حاصل کریں۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (22369) کا جواب ملاحظہ کریں۔
اللہ تعالی آپ کو مزید کی توفیق دے۔