جمعرات 16 شوال 1445 - 25 اپریل 2024
اردو

غیر مسلم ملک میں آئی ٹی کی تعلیم حاصل کرنے اور پھر وہیں اسی شعبے میں ملازمت کرنے کا حکم

سوال

کیا غیر مسلم ملک میں آئی ٹی (IT) کی تعلیم حاصل کرنا جائز ہے؟ کیونکہ اس میں کئی مسائل ہیں مثلاً: ایسی کمپنیوں کی مدد ہوتی ہے جو مختلف لائسنس جاری کرتی ہیں یا لوگوں کی ذاتی معلومات کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

کسی غیر مسلم ملک میں Information Technology انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) کی تعلیم حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

لیکن اس شعبے میں کام کرنے کے حوالے سے یہ ہے کہ گناہ اور نافرمانی کے کام میں معاونت کرنا جائز نہیں ہے، مثلاً: سودی بینک ، یا جوا خانہ کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرنا، یا ایسے ادارے کو اپنی خدمات پیش کرنا جو اسلام کے خلاف بر سر پیکار ہو؛ کیونکہ فرمانِ باری تعالی ہے:

 وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ

 ترجمہ: نیکی اور تقوی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون کرو، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں باہمی تعاون مت کرو، اور تقوی الہی اپناؤ، یقیناً اللہ تعالی سخت عذاب دینے والا ہے۔[المائدۃ: 2]

نافرمانی پر واضح تعاون یہ بھی ہے کہ: انسان مسلم ممالک کے خلاف جاسوسی کا کام کرے، یا پھر کسی بھی انداز سے معصوم لوگوں کی جاسوسی کرے، یا ان کی ذاتی معلومات تک خفیہ رسائی حاصل کرے، فرمانِ باری تعالی ہے:

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ
ترجمہ: اے ایمان والو! بہت زیادہ بد گمانیوں سے بچو؛ یقیناً بہت سی بد گمانیاں گناہ ہیں۔ اور جاسوسی نہ کرو، نہ ہی کوئی کسی دوسرے کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ وہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے، تو یہ تمہارے لیے نہایت ناگوار ہے۔ اور تقوی الہی اپناؤ یقیناً اللہ تعالی توبہ قبول کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔ [الحجرات: 12]

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (26964 )، (229837 ) اور (280577 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب