الحمد للہ.
اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ یہ شرط ہے کہ اس کی وجہ سے آنکھوں کو نقصان نہ پہنچے؛ کیونکہ دنیاوی اشیا کے بارے میں بنیادی حکم یہی ہے کہ انہیں استعمال کرنا جائز ہے۔
نیز اس طریقے کا وصل یعنی اصلی بالوں کے ساتھ نقلی بالوں کو ملانے سے کوئی تعلق نہیں ہے؛ کیونکہ اس میں پلکوں کو رَنگ کر اوپر کی جانب اٹھا دیا جاتا ہے، اس کے لیے متنوع قسم کے محلول اور آلات استعمال کیے جاتے ہیں، ان میں اصلی پلکوں کے ساتھ نقلی پلکیں نہیں لگائی جاتیں۔
تاہم اگر اس طریقے سے آنکھوں کو نقصان پہنچتا ہو تو یہ طریقہ کار حرام ہو گا؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے کہ: (اپنے آپ کو اور نہ ہی دوسروں کو نقصان پہنچاؤ)اس حدیث کو امام احمد: (2865) ابن ماجہ : (2341) نے روایت کیا ہے اور البانیؒ نے اسے صحیح ابن ماجہ میں صحیح قرار دیا ہے۔
واللہ اعلم