الحمد للہ.
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتےہیں :
جی ہاں اس کی قربانی مقبول ہوگي لیکن وہ گنہگار ہوگا ، لیکن عام لوگوں میں جویہ مشہور ہوچکا ہے کہ جس نے بھی عشرہ ذی الحجہ میں اپنے بال یا ناخن وغیرہ کاٹ لیے اس کی قربانی ہی نہيں ہوتی یہ بات صحیح نہیں ، کیونکہ ان تینوں اورقربانی کے صحیح ہونے میں کوئي تعلق ہی نہيں پایا جاتا ۔ اھـ دیکھیں الشرح الممتع لابن عثیمین رحمہ اللہ ( 7 / 533 ) ۔
واللہ اعلم .