جمعہ 10 شوال 1445 - 19 اپریل 2024
اردو

عورتوں کو مشرقی رقص (belly dance)سکھا کر وزن کم کرنے کے لیے ویڈیو بنانے کا حکم؟

342142

تاریخ اشاعت : 20-07-2022

مشاہدات : 1340

سوال

میں ایک سافٹ ویئر انجینئر ہوں۔ مجھے ایک پروجیکٹ میں شراکت دار بننے کی پیشکش کی گئی ہے۔ میں اس پیشکش کو قبول یا مسترد کرنے سے پہلے اس پروجیکٹ کا حکم جاننا چاہوں گی، پروجیکٹ ایک موبائل ایپلی کیشن ہے جو خواتین کو بیلی ڈانس (belly dance) مشرقی رقص کی حرکات سکھا کر وزن کم کرنے اور ایک بہترین جسم تک پہنچنے میں مدد کرتا ہے، یہ واضح رہے کہ تعلیمی ویڈیوز کھیلوں کے چست لباس میں خواتین کے لیے ہوں گی، جیسے کہ جم کا لباس ہوتا ہے، یہ ویڈیوز ڈانس سوٹ میں نہیں بنائیں جائیں گی، نیز ان ویڈیوز کا ہدف صرف خواتین ہیں ۔ نیز اس ایپ کی مارکیٹنگ کے لیے مردوں کو ہدف نہیں بنایا جائے گا؛ کیونکہ انٹرنیٹ پر تشہیری مہم چلانے کے لیے یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے کہ ہم اپنے اشتہارات کو دیکھنے والوں کی جنس کا تعین کر سکیں، لہذا اس صورت میں ہماری تشہیری مہم کا ہدف صرف عورتیں ہوں گی، نیز اس ایپ کو یورپ، امریکا، اور دیگر عربی ممالک میں پیش کیا جائے گا، تو مجھے یہ بتلائیں کہ کیا یہ ایپ بنانا حرام ہے یا حلال؟ نیز کیا میں اس پراجیکٹ کا حصہ بن سکتی ہوں یا نہیں؟ کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ کسی ایسے کام کا حصہ بنوں جو کہ حرام ہو، یا میری کمائی کا ذریعہ حرام ہو۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

عورتوں کے لیے ایسی ویڈیوز بنانا جائز نہیں جن میں مشرقی یا مغربی رقص شامل ہو، چاہے ان کا مقصد وزن کم کرنا ہی کیوں نہ ہو؛ کیونکہ یہ ویڈیوز اکثر مردوں کے ہاتھ میں آ ہی جائیں گی، چاہے ان مردوں کی اپنی بیوی یا بیٹی وغیرہ کے ذریعے یا براہ راست ، مردوں کے لیے ایسی ویڈیوز دیکھنا بلاشبہ حرام ہے۔

یہاں یہ بات انسان کے عقل مند ہونے کی دلیل ہو گی کہ چیزوں کے دور رس نتائج کو دیکھ کر فیصلہ کیا جائے، محض ابتدائی امور یا محض زبانی جمع خرچ پر اعتماد کرنا اچھی چیز نہیں ہے۔

مزید یہ بھی کہ ان ویڈیوز کے منع ہونے کی وجہ صرف یہ نہیں ہے کہ اسے مرد حضرات بھی دیکھیں گے، بلکہ ممکن ہے کہ مشرقی رقص سکھانے کے لیے یورپ اور امریکہ وغیرہ میں اسے شامل نصاب بھی کیا جا سکتا ہے۔

ابن فرحون رحمہ اللہ "تبصرة الحكام" (1/ 148) میں کہتے ہیں:
"جہاں ظن غالب ہو وہاں ظن غالب کو یقین کے درجہ پر رکھا جاتا ہے۔" ختم شد

ایسے ہی العز بن عبد السلام رحمہ اللہ "قواعد الأحكام" (1/ 107) میں کہتے ہیں:
"شریعت اکثر رونما ہونے والے امور کے بارے میں کبھی اسی طرح محتاط رہنے کا تقاضا جیسے یقینی طور پر رونما ہونے والے امور کے بارے میں کرتی ہے۔" ختم شد

اسی طرح علامہ شاطبی رحمہ اللہ الموافقات (5/ 179) میں کہتے ہیں:
"شرعی دلائل اور استقرائی مطالعہ یہ کہتا ہے کہ: کسی چیز کی شرعی حیثیت جاننے کے لیے اس کے نتائج کو بھی معتبر سمجھا جاتا ہے۔" ختم شد

پھر اگر ان ویڈیوز میں موسیقی شامل ہو گی تو ان کی حرمت مزید بڑھ جائے گی؛ کیونکہ آلات موسیقی کا استعمال اور انہیں سننا دونوں کی حرمت معروف ہے، اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (5000 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

اس بنا پر:
آپ کے لیے اس ایپ کی پروگرامنگ کرنا جائز نہیں ہے، چہ جائیکہ آپ اس ایپ کے پراجیکٹ کا باقاعدہ حصہ بنیں؛ کیونکہ یہ حرام کام ہو گا، اور حرام کام میں معاونت ہو گی، حالانکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ترجمہ: نیکی اور تقوی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں باہمی تعاون مت کرو، اور تقوی الہی اپناؤ یقیناً اللہ تعالی سخت عذاب دینے والا ہے۔[المائدہ: 2]

اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو شخص نیکی کی دعوت دے گا، اسے بھی نیکی کرنے والے کے برابر ثواب ملے گا، اور اس سے دونوں میں سے کسی کا بھی ثواب کم نہیں ہو گا، اور جو شخص گمراہی کی دعوت دے گا، اسے گمراہی پر چلنے والے کے برابر گناہ ملے گا، اور اس سے کسی کے گناہ میں کمی بھی نہیں آئے گی) مسلم: (4831)

اللہ تعالی کے لیے کسی چیز کو کوئی ترک کر دے تو اللہ تعالی اسے اس سے بہتر عطا فرماتا ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب