الحمد للہ.
اگر بچہ مصلے وغیرہ پر پیشاب کر دے تو نجاست زائل کرنے کے لیے اسفنج یا پیشاب چوسنے والا کپڑا استعمال کریں، پھر اسے دھو لیں اور اس پر مزید پانی بہائیں اور اس وقت تک یہ عمل کریں کہ آپ کو نجاست کے زائل ہونے کا یقین ہو جائے، اس طرح مصلے پر پانی ڈالنے کا معاملہ کافی حد تک محدود ہو جائے گا؛ کیونکہ اس صورت میں پانی صرف اتنی ہی جگہ پر ڈالا جائے گا جہاں پیشاب موجود ہے۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ:
"بہت بڑے قالین کو نجاست سے پاک کرنے کا کیا طریقہ ہو گا؟ اور کیا اگر نجاست زائل ہو چکی ہو تو بھی اسے نچوڑنا ضروری ہو گا؟"
تو انہوں نے جواب دیا:
"بہت بڑے قالین کو نجاست سے پاک کرنے کا طریقہ: اگر نجاست کا نظر آنے والے وجود ہو تو اسے زائل کرنا ضروری ہے، مثلاً: اگر جامد ہو تو نجاست کو ہٹا دے، اور اگر سائل ہو مثلاً: پیشاب وغیرہ تو اسے اسفنج سے خشک کر دے، اس کے بعد اس پر پانی بہا دے یہاں تک کہ غالب گمان ہونے لگے کہ نجاست کے اثرات یا بذات خود نجاست زائل ہو چکی ہو گی، یہ پیشاب کی صورت میں دو ، تین بار پانی بہانے سے ہو جائے گا، جبکہ نچوڑنا ضروری نہیں ہے، ہاں اگر نجاست زائل ہی نچوڑنے سے ہو گی تو پھر ضروری ہو گا، مثلاً: کہ نجاست اس چیز کے اندر تک سرائت کر گئی ہو، اور اس کے اندر پہنچی ہوئی نجاست نچوڑ کر ہی صاف کی جا سکتی ہو، تو پھر اسے نچوڑنا ضروری ہے۔" ختم شد
اور اگر نجاست فرش پر ہے تو معاملہ بہت ہی آسان ہے؛ کیونکہ فرش میں نجاست سرایت نہیں کرتی، لہذا اگر آپ اس جگہ کو گیلے کپڑے وغیرہ سے صاف کر دیں اور اس کپڑے کو بار بار دھو کر جگہ صاف کریں تو اس طرح فرش پاک ہو جائے گا، بشرطیکہ کہ نجاست کی رنگت اور بو فرش پر باقی نہ رہے۔
واللہ اعلم