بدھ 10 جمادی ثانیہ 1446 - 11 دسمبر 2024
اردو

دعوتی کاموں میں مشغول ہونے کے باوجود نفاق اورایمان کی کمزوری محسوس کرتا ہے

سوال

میں یورپ میں رہائش پذیر ہوں ، میری پیدائش ایک مسلمان خاندان میں ہوئ جس کی بنا پرمیں شروع ہی سے اسلامی میدان میں نشیط ہوں حتی کہ پچپن کے زمانے سےہی میرااسلامی اعتقاد تھا اورمجھے اس پربہت ہی زیادہ تعجب ہوتا کہ کچھ لوگ نمازپڑھے بغیر کس طرح سوجاتے ہیں ؟
جیسے جیسے عمرمیں اضافہ ہوتا گیا تبدیلی آتی گئ بلکہ اب تومیں بالکل ہی تبدیل ہوچکا ہوں ، اسلام اوراللہ تعالی پرمیراایمان بالکل تباہ ہوچکا ہے ، اورمیں بہت بری حد تک منافقت کا شکارہوچکا ہوں ۔
عورتوں سے علیحدہ رہتا ہوں لیکن گندی تصاویر سے نہیں میں اسے ترک کرنے کی کوشش کرتا ہوں ، اورہوسکتا ہے کہ یہی میرے ایمان کے گرنے کا سبب ہو لیکن اس کا انکشاف بہت دیرسے ہوا ہے اوریہ ان اسباب میں سے ایک سبب ہے لیکن اصل نہیں کیونکہ اصل تومیرا اسلام اور اللہ تعالی پرایمان ہے ۔
اوربعض اوقات مجھے یہ محسوس ہوتا کہ میں مجنون اورپاگل ہوں اوراللہ تعالی کے بارہ میں میری سوچ غلط ہے ، مجھے یہ کہاں سے ملی ہے ، اسلام اورصحیح اور خطاء ، گویا کہ میں ایمان اورعدم ایمان کی جنگ لڑ رہاہوں اورخاص طورپرجب نمازکی حالت میں توبہت زیادہ ۔
میں نماز اورباقی عبادات نہیں چھوڑتا لیکن یہ سب بالفعل کچھ فا‏ئدہ نہیں دیتیں اورنہ ہی مجھ میں اثرانداز ہوتی ہے ، اگرآپ مجھے سے ملیں توشکل وصورت اوربات چیت کرنے میں اورمسجدجانے اورروزہ رکھنے سے مجھے بہت ہی زيادہ دین کا التزام کرنے والا پائيں گے لیکن بالفعل میں ایک حقیقی منافق ہوں جس کا کسی کوعلم نہیں ، اورمیں اس پرمستمررہنا نہیں چاہتا ہوں ۔
میں نے آپ کی کتاب " اسباب ضعف الایمان " پڑھی ہے لگتا ہے کہ یہ کتاب خصوصی طورپرمیرے لیے لکھی گئ ہے لیکن اس کے باوجود میں اپنی اس مشکل کاجواب چاہتا ہوں ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

1 - بھائ‏ آپ کوعلم ہونا چاہيۓ کہ بندہ اپنے دین وایمان کی عصمت کے معاملہ میں جوکچھ اس کی دنیا میں سےفوت ہوجاۓ ہے اور اللہ تعالی اس کے دین کی حفاظت کرے توپھراسے کچھ نقصان نہیں ۔

اللہ عزوجل ہی مالک الملک اوردلوں کوپھیرنے والا مقلب القلوب ہے ، اوروہی اکیلا دلوں کوثابت قدمی عطاکرتا اوراسے مضبوطی عطا کرتا ہے اسی لیے میں اپنے بھائ کویہ نصیحت کرتا ہوں کہ آپ اللہ عزوجل کی طرف رجوع کریں اس لیے کہ وہ اپنے بندوں کے ساتھ رحیم و ودود اوربڑا مہربان ہے ۔

آپ جب بھی اللہ تعالی کی طرف مکمل سچائ سے رجوع کريں اوراس کے سامنے عاجزی وانکساری سے التجا کرتے ہوۓ اپنے دین وایمان کی حفاظت کا سوال اور اپنے نفس اورشیطانی وسوسوں پر اس سے مدد کے طلبگار ہوں تواللہ تعالی آپ کی دعا کورد نہیں فرماۓ گا کیونکہ وہ سننے والا اورجوبھی اسے پکارے اس کی دعا کرقبول کرنے والا اوربہت ہی قریب ہے ۔

توآپ یہ دروازہ کبھی بھی نہ بھولیں کیونکہ ان شاء اللہ اسی میں آپ کی مشکلات کا حل ہے ، اس کے ساتھ ساتھ میں آپ کوقرآن مجید پڑھنے اورصبح وشام کے اذکار کی فضیلت بھی یاددلاتا ہوں یہ کثرت سے کیا کریں جس سے دل مطمئن ہوگا ۔

2 - میرے بھائ آپ ان اسباب سے اجتناب کریں جوآپ کواللہ تعالی سے دورکرکے شیطان لعین اوراس کے وسوسوں کے قریب کردیتے ہيں ، اورانہیں اسباب میں آپ کاوہ گندی اورننگی تصاویرکامشاہدہ کرنا بھی شام ہے جس کا ذکرآپ نے سوال میں کیا ہے ۔

اس لیے کہ جب کسی معصیت اورگناہ پراصرار کیا جاۓ تووہ دل پرجمنا شروع ہوجاتی ہے حتی کہ وہ اسے بالکل اندھیرے میں لیے جاتی ہے اورپھر اس پرکسی وعظ ونصیحت اورتبلیغ کا کوئ اثرنہيں ہوتا ، اس لیے آپ اس اوردوسرےگناہ ومعصیت سے توبہ کرنے میں جلدی کریں اورپھرتوبہ میں ان شروط کا خیال رکھیں جن کی بنا پرتوبہ قبول ہوتی ہے ۔

اور اسی طرح ہم آپ کویہ بھی نصیحت کرتے ہيں کہ آپ برے دوستوں اوربری مجالس جس میں شبہات و شبہوات پائ جائیں سے اجتناب کریں اورآپ اچھے نیک اورصالح دوست واحباب تلاش کریں اوراہل خیرکی مجالس میں بیٹھا کریں اس لیے کہ بندہ اپنے دوست کے دین پرہوتا ہے ۔

3 - آپ کے سوال سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کوکوئ خاص مشکل درپیش ہے یا تومالی اوریا پھر کومعاشرتی و اجتماعی یا اس کے علاوہ کوئ اور مشکل نظرآتی ہے ، جو آپ کودرپیش وسوسوں پربہت زيادہ اثرانداز ہوئ ہے ۔

اگرتویہ صحیح ہے اورمعاملہ کچھ اسی طرح کا ہے تو میں آپ کویہ نصیحت کرتا ہوں کہ آپ اس مشکل کا حل تلاش کرکے اس کا علاج جلدی کریں توان شاءاللہ یہ ان سب مشکلات کے حل کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ، اوراس میں ہم بھی آپ کی حسب استطاعت مدد وتعاون کریں گے ، ان شاءاللہ ۔

4 - اوریہ بھی ہوسکتاہے کہ آپ جوکچھ محسوس کررہے ہیں وہ کسی قلق اورشدید قسم کے غم ملال اورپریشانی کی بنا پریا پھر کسی اورسبب سے ہو ، آپ کویہ بھی علم ہے اللہ تعالی نے جوبھی بیماری اتاری ہے اس کا علاج اوردوائ بھی نازل فرمائ ہے ۔

یہ بھی معلوم ہے کہ کچھ ایسی دوایاں اورعلاج ونسخہ جات ہیں جو اللہ تعالی کے حکم سےاس طرح کی بیماریوں کا علاج ہوتے ہیں لھذا آپ کسی نفسیاتی ڈاکٹرسے رابطہ کریں اوریہ علاج کروائيں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد