الحمد للہ.
روزے کے لیے جبڑے کوسیدھا رکھنے والاکلمپ وغیرہ اتارنا ضروری نہيں ہے ، کیونکہ اس سے معدہ میں کوئي چيز نہيں جاتی ، اوریہ کہ اس سے لعاب زيادہ بنتا ہے اس کی وجہ سے روزہ نہيں ٹوٹتا ۔
علماء کرام نے صراحتا بیان کیا ہے کہ روزے دارکا منہ میں درھم رکھنا جائز ہے ، لھذا جبڑے کو سیدھا کرنے والا کلمپ توبالاولی جائز ہوا کیونکہ یہ تو انسان اپنی ضرورت کے لیے رکھتا ہے ۔
امام احمد رحمہ اللہ تعالی کہتےہيں :
جس نے اپنے منہ میں روزے کی حالت میں درھم یا دینار رکھا اوروہ اپنے حلق میں اس کا ذائقہ محسوس نہ کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے اس میں کوئي حرج نہيں ، لیکن جب اس کا ذائقہ پائے تو پھر مجھے اچھا نہيں لگتا کہ وہ منہ میں رکھے ۔ ا ھـ دیکھیں المغنی لابن قدامہ ( 4 / 359 ) ۔
پھریہ بھی ہے کہ تھوک نگلنے سے روزے کو کوئي نقصان نہيں چاہےوہ زيادہ ہی کیوں نہ ہو ۔
واللہ اعلم .