جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

بیوی سے خوش طبعی کرتے ہوئے انزال ہوگيا

سوال

میں نے رمضان میں دن کے وقت روزے کی حالت میں بیوی سے خوش طبعی کی حتی کہ انزال بھی ہوگیا مجھے علم نہيں کہ بیوی کوبھی ہوا کہ نہیں لیکن مجھے شدید قسم کا افسوس اوراحساس ہے کہ ہم نے ایک عظیم جرم کا ارتکاب کیا ہے توکیا واقعی ہم پر کوئي گناہ ہے ، اوراگر ہے تواس کا کفارہ کیا ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ نےانزال ہونے تک بیوی سے خوش طبعی کرکے جرم عظیم کا ارتکاب کیا ہے ، اوراس فعل سے آپ نے اپنا روزہ بھی باطل کیا اورماہ رمضان کی حرمت بھی پامال کی اوراس روزے کے اجروثواب بھی محروم ہوگئے جس کے بارہ میں فرمایا ہے :

( وہ میری وجہ سے اپنی شھوت اورکھانا پینا ترک کرتا ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1761 ) ۔

آپ کا اس فعل پر افسوس اوراظہار ندامت توبہ ہی ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :

( ندامت توبہ ہے ) مسنداحمد حدیث نمبر ( 3558 ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 4252 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابن ماجہ ( 3429 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

انزال ہونے کی وجہ سے آپ کا اس دن کا روزہ بھی باطل ہوچکا ہے اس لیے آپ اس دن میں غروب شمس تک کچھ بھی نہ کھائيں پیئيں اوراس کے بدلے میں روزہ کی قضاء کریں گے ۔

کفارہ کے متعلق گزارش یہ ہے کہ اگر آپ نے بیوی سے جماع کیا ہے توآپ پر کفارہ ہوگا کہ آپ یا تو غلام آزاد کریں اگر استطاعت نہيں تو دوماہ کے مسلسل روزے رکھنا یا پھر ساٹھ مسکینوں کوکھانا کھلانا ۔

آپ مزید تفصیل کےلیے سوال نمبر ( 22938 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ، لیکن اگر جماع کے بغیر ہی انزال ہوا ہے تو پھر آپ پرکفارہ نہيں بلکہ صرف قضاء ہوگي ۔

امام نووی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہيں :

جب کوئي شخص اپنی بیوی سے روزہ کی حالت میں بوس وکنار کرلے یا فرج کے علاوہ مباشرت کرلے یا اپنے ہاتھ سے بیوی کے جسم کوچھولے اوراس کا انزال ہوجائے تواس کا روزہ باطل ہوجائے گا ، لیکن اگر انزال نہيں ہوتا توپھرروزہ صحیح ہوگا ۔

دیکھیں : المجموع ( 6 / 322 ) ۔

شیخ محمد بن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

جب کوئي مرد اپنی بیوی سے مباشرت کرے چاہے وہ ہاتھ سے کرے یا پھر بوس وکنار سے یا فرج کے ساتھ جماع کے بغیر اوراس صورت میں اگر انزال ہوجائے تواس کا روزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن اگر انزال نہ ہو توروزہ نہيں ٹوٹے گا ۔ دیکھیں : الشرح الممتع ( 6 / 388 ) ۔

یہ حکم آپ اورآپ کی بیوی کے لیے ہے اوراگربیوی کا بھی اس خوش طبعی سے انزال ہوگيا تو اس کا بھی روزہ فاسد ہوگيا ، لھذا اس پر بھی اس دن کی قضاء اوراس فعل سے توبہ لازمی ہے ، لیکن اگر انزال نہيں ہوا توپھراس پر کچھ نہيں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب