الحمد للہ.
مشت زنی سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے ، جوبھی یہ حرام کام کرے اس کے ذمہ اس دن کی قضاء اوراس عظیم گناہ سے توبہ کرنا ضروری ہے ۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہيں :
روزے کی حالت میں اگر عمدا مشت زنی کی جائے اورمنی کا اخراج ہوجائے تو روزہ باطل ہوجاتا ہے ، اس لیے اسے فرضی روزہ کی قضاء کرنا ہوگي اوراس کےساتھ ساتھ اللہ تعالی سبحانہ وتعالی کے ہاں توبہ بھی کرے ۔
کیونکہ مشت زنی عام حالت میں بھی حرام ہے چہ جائیکہ روزے کی حالت میں ، آج کل لوگ اسے سری عادت کا نام بھی دیتے ہیں ۔ ا ھـ
دیکھیں : فتاوی الشيخ ابن باز ( 15 / 267 ) ۔
اورشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
جب روزے دار مشت زنی کرے اورانزال ہوجائے تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، لھذا اس پر اس دن کی قضاء واجب ہے نہ کہ کفارہ ، کیونکہ کفارہ توصرف جماع کی بنا پر واجب ہوتا ہے ، اس کےعلاوہ اسے اپنے فعل پر توبہ کی کرنی چاہیے ۔ دیکھیں : فتاوی ارکان اسلام صفحہ ( 478 ) ۔
لھذا جب وہ مشت زنی کرے اورانزال ہوجائے توروزہ ٹوٹ جائے گا لیکن اگرانزال نہ ہوتو پھر روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی نے شرح ممتع میں کہا ہے :
اگرانزال کے بغیر مشت زنی کی تو اس کا روزہ نہيں ٹوٹے گا ۔ ا ھـ
دیکھیں : الشرح الممتع ( 6 / 388 ) ۔
واللہ اعلم .