بدھ 19 جمادی اولی 1446 - 20 نومبر 2024
اردو

مرد كا اپنے ابرو كاٹنا

3928

تاریخ اشاعت : 01-04-2008

مشاہدات : 6904

سوال

كيا مرد كے ليے اپنے ابرو كاٹنا جائز ہے، تا كہ اس كى شكل و صورت اچھى اور مقبول بن جائے، خوبصورتى و زينت يا فيشن كے ليے نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مرد كے ليے اپنے ابرو كے بال اكھيڑنے اور كاٹنےحرام ہيں.

ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ جلد ( 14 ) تنمص.

جس طرح عورتوں كے ليے ابرو كاٹنے جائز نہيں اسى طرح مردوں كے ليے بھى جائز نہيں، شريعت نے ابرو كا بال اكھيڑنے سے منع كيا ہے، چاہے ايك ہى بال كيوں نہ ہو، اور بال كاٹنے سے تو بال اور لمبے ہوتے ہيں جس اور بھى بدصورت ہو جائينگے.

شيخ ابن باز رحمہ اللہ بالمشافہ نے مجھے يہى فتوى ديا تھا.

ليكن اگر وہ اسے تكليف ديں يعنى وہ اس كى آنكھوں پر گر جائيں اور اسے ديكھنے ميں ركاوٹ بنيں تو وہ انب الوں كو كاٹ لے جو اسے تكليف دے رہے ہيں "

ماخوذ از: شيخ عبد اللہ بن قعود كے ساتھ اس مسئلہ ميں مباحثہ.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد