جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

لاجورد پتھر کی انگوٹھی پہننے کا حکم

سوال

لاجورد پتھر کی انگوٹھی پہننے کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس پتھر میں سونے اور تانبے کے ذرات بھی ہوتے ہیں لیکن یہ بہت کم مقدار میں ہوتے ہیں۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

مرد کے لیے سونا پہننا حرام ہے، جیسے کہ صحیح مسلم: (2090) میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے اتار کر پھینک دیا اور فرمایا: (تم میں سے کوئی آگ کے انگارے کا ارادہ کرتا ہے اور اسے اپنے ہاتھ میں پہن لیتا ہے!) جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم چلے گئے تو لوگوں نے اسے کہا: اپنی انگوٹھی اٹھا لو اور اسے بیچ کر کام لے لو۔ اس پر آدمی نے کہا: نہیں، میں تو اس انگوٹھی کو کبھی نہیں لوں گا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اتار کر پھینکا ہو۔

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (82877 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

دوم:

لاجورد کئی معدنیات کا مجموعہ ہے تاہم ان میں سونا شامل نہیں ہے۔

جیسے کہ " الموسوعة العربية العالمية " میں ہے کہ:
"لاجورد: زیورات کے لیے استعمال کیا جانے والا قیمتی پتھر ہے، اس کا رنگ نیلا اور آسمانی ہوتا ہے، اس میں بڑی مقدار بنیادی طور پر لازورائٹ پر مشتمل ہوتی ہے، جو کہ سوڈیم، ایلومینیم، سلکان، آکسیجن اور سلفر ہوتا ہے۔ لاجورد کے زیادہ تر پتھروں میں کیلسائٹ، پائرائٹ اور سوڈالائٹ جیسے معدنیات ہوتے ہیں۔ زرد پائرائٹ کی تھوڑی سی مقدار اصل لاجورد کی شناخت میں مدد کرتی ہے، اور سفید کیلسائٹ کی موجودگی عام طور پر لاجورد کی قدر کو کم کر دیتی ہے۔

افغانستان میں ہندوکش کے پہاڑی سلسلے اور روس میں بیکل جھیل کے جنوب مغربی کنارے پر لاجورد پتھروں کی بڑی مقدار پائی گئی ہے۔

لاجورد پتھر کو قدیم زمانے سے زیورات میں استعمال کیا جا رہا ہے اور چودھویں صدی قبل مسیح میں مصر پر حکمرانی کرنے والے بادشاہ توتن خمون کے مقبرے میں سونے اور لاجورد پتھر سے بنی بہت سی چیزیں موجود ہیں۔

قدیم لوگوں کا خیال تھا کہ لاجورد پتھر میں ادویات کی خصوصیات بھی ہیں، اس لیے وہ پتھر کا سفوف بنا کر اسے دودھ میں ملا دیتے تھے، اور اس مرکب کو مہاسوں اور زخموں کے علاج کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔

لاجورد پتھر کو ایک بار لاجورد رنگ بنانے کے لیے سفوف کی شکل دی گئی ، یہ ایک نیلے رنگ کا روغن ہے جو پینٹنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ " ختم شد

اس بنا پر: لاجورد پتھر کی بنی ہوئی انگوٹھی مرد کے لیے پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

سوم:

قیمتی پتھروں سے متعلق خرافات سے بچنا نہایت ضروری ہے ، اس لیے یہ نظریات رکھنا غلط ہے کہ ان پتھروں کی وجہ سے خوشحالی آتی ہے یا ان کی وجہ سے بیماریوں سے شفا ملتی ہے درست نہیں ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب