الحمد للہ.
اگر بچہ ستر اور شرمگاہ كى سمجھ ركھتا ہو، تو پھر عورت كے ليے اس كے سامنے اپنا ستر ننگا كرنا جائز نہيں، ليكن اگر وہ چھوٹا ہونے كى بنا پر كچھ نہيں سمجھتا تو يہ جائز ہے.
مجھے تو يہى لگتا ہے كہ گيارہ ماہ كا بچہ كچھ نہيں جانتا، ليكن جب بچہ چار يا پانچ برس كا ہو جائے تو وہ ان اشياء كو سمجھتا ہے، اس ليے اہم چيز تو يہ ہے كہ اگر بچہ ان اشياء كى سمجھ ركھتا ہو، اور اس كے ذہن ميں ان جيسے اعمال كى سمجھ ہو تو عورت كے ليے اس كے سامنے اپنا ستر كھولنا جائز ہے.