سوموار 11 ربیع الثانی 1446 - 14 اکتوبر 2024
اردو

كيا كسى دوسرے كى طرف سے حج كرنے والے كو بھى حج كى فضيلت اور اجروثواب حاصل ہو گا؟

45766

تاریخ اشاعت : 13-01-2006

مشاہدات : 6231

سوال

جب كوئى شخص كسى دوسرے كى جانب سے حج كرے تو كيا وہ بھى مندرجہ ذيل فرمان نبوى صلى اللہ عليہ وسلم ميں شامل ہو گا:
" جس نے حج كيا اور بيوى سے جماع اور بے ہودہ گوئى نہ كي ا ور فسق و فجور نہ كيا تو وہ ايسے پلٹتا ہے جيسے آج ہى اس كى ماں نے اسے جنم ديا ہے" ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس كا جواب اس سوال پر موقوف ہے:

كيا اس شخص نے اپنا حج كيا ہے يا كسى دوسرے شخص كا ؟

اس كا جواب يہ ہے:

اس نے تو كسى دوسرے شخص كا حج كيا ہے، اور اپنى جانب سے نہيں لہذا اسے وہ اجروثواب نہيں ملے گا جو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس حديث ميں فرمايا ہے، كيونكہ اس نے كسى دوسرے كى جانب سے حج كيا ہے ليكن ان شاء اللہ اگر اس كا مقصد اپنے بھائى كو نفع پہنچانے اور اس كى حاجت و ضرورت پورى كرنا ہے تو اللہ تعالى اسے ثواب سے نوازے گا.انتہى .

ماخذ: ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 21 / 34 )