سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

كيا توبہ كرنے والے نادم شخص كو يقين كر لينا چاہيے كہ اس كى توبہ قبول ہو گئى ہے

سوال

جب توبہ كرنے والا شخص توبہ كى شروط پورى كرتے ہوئے توبہ كرے تو كيا وہ يہ يقين اور قطعى فيصلہ كر سكتا ہے كہ اس كى توبہ قبول ہو گئى ہے، يا اسے صرف قبوليت كى اميد ركھنى چاہيے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:

نہيں، صرف اميد ركھے، اور كوئى شخص بھى توبہ كى قبوليت كا قطعى فيصلہ نہيں كر سكتا. انتھى

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ محمد بن صالح العثيمين