اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

تاخیر کا جرمانہ

5428

تاریخ اشاعت : 04-01-2004

مشاہدات : 9669

سوال

ایک مسلم شخص نے اسلامی سکول کی فیس ادا کرنےسے انکار کردیا ، بچہ وقت پرفیس جمع نہ کروا سکا توسکول نے بطورجرمانہ لیٹ فیس کا مطالبہ کیا تواس جرمانے کا کیا حکم ہے ، اور عمومی جرمانے کا حکم کیا ہے ؟
کیا یہ سود کی ایک قسم تونہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


کسی کا حق ادا کرنے میں دیر اورلیت ولعل سے کام لینا جائزنہيں ہے ، اورحقدار کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مال کا مطالبہ کرے اورعقد میں جووقت باقی بچا ہے اسے فسخ کردے ، لیکن اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ تاخیر کی بناپر اپنے مال سے زيادہ حاصل کرے ، لیکن معاھدوں میں بطور جرمانہ لیا جاسکتا ہے ۔

اور اسے شرط جزائي کے نام سے جانا جاتا ہے کہ جب اس پراتفاق کیا جائے کہ اگرلیٹ ہوتواتنا جرمانہ اد کیا جائے گا ، یا پھر دوسروں کے حقوق کی ادائيگي میں سستی وکاہلی سے روکنے اورڈرانے دھمکانے کے لیے شرعی حاکم کے حکم سے ادا کیا جائے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد