الحمد للہ.
داڑھى منڈوانا جائز نہيں، اور نہ ہى داڑھى كا كوئى بال كٹوانا جائز ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" داڑھى كو زيادہ كرو "
اورايك روايت ميں ہے:
" داڑھى كو بڑھاؤ اور لٹكاؤ "
اس كے علاوہ بھى كئى ايك احاديث آئى ہيں.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 1189 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
اور پھر داڑھى والے پائلٹ بھى موجود ہيں، اور نہ ہى ہوائى جہاز اڑانے ميں داڑھى مانع ہے، چاہے مسافر ہوائى جہاز ہوں، يا لڑاكا طيارے ہوں، ان كے ليے داڑھى مانع نہيں.
اور آپ يہ علم ميں ركھيں كہ انسان جس عمل پر مرتا ہے اور جس شكل ميں اسے موت آئے تو وہ اسى شكل اور عمل پر ميدان محشر ميں اپنى قبر سے اٹھےگا، ان شاء اللہ جب آپ اللہ كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كے صحابہ كرام اور مومنوں كے ساتھ اٹھائے جائيں تو كيا آپ كو يہ پسند ہے كہ آپ داڑھى منڈے اٹھائيں جائيں اور ان سب كى داڑھياں ہوں.
اللہ تعالى آپ كو اپنى پسند كے اور اپنى رضا و خوشنودى كے عمل كرنے كى توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .