الحمد للہ.
ہم نے مندرجہ بالا سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين كے سامنے پيش كيا تو انہوں نے ہميں يہ جواب ديا:
الجواب:
اگر تو عورت اس سے متاثر ہوتى ہے، اور استمتاع ميں بيوى كا حصہ فوت ہو جاتا ہے تو پھر طلاق طلب كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اگر اس كے پاس اولاد ہے تو پھر وہ جلد بازى نہ كرے.