الحمد للہ.
صحابیات میں سے بعض نے یہ خواہش کی کہ وہ مرد ہوں تاکہ اللہ تعالی کے راستہ میں جہاد کریں تو اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی۔
"اور اس کی آرزو نہ کرو جس کے باعث اللہ تعالی نے تم میں سے بعض کو بعض پر بزرگی دی ہے مردوں کا اس میں سے حصہ ہے جو انہوں نے کمایا اور عورتوں کے لئے اس میں سے حصہ ہے جو انہوں نے کمایا اور اللہ تعالی سے اس کا فضل مانگو یقینا اللہ تعالی ہر چیز کا جاننے والا ہے" النساء/32
تو اللہ تعالی نے عورتوں کو ایسے تمنا کرنے سے منع کردیا جو کہ مرد کے ساتھ خاص ہیں تو اللہ تعالی نے مردوں کے لئے دنیا میں عمل کا حصہ اور آخرت میں جزا وبدلہ کا حصہ مقرر کردیا اور اسی طرح عورتوں کےلئے بھی مقرر کیا۔
میں اللہ تعالی جو کہ ہبہ کرنے والا ہے سے دعاگو ہوں کہ وہ آپ کو اس تمنا کے بدلے اپنا فضل دے۔
اور بھلائی میں سے جو چیز اللہ نے اپنے بندوں کے لئے تقسیم کی ہے اسے اس کا بخوبی علم ہے کہ انہیں کیا اچھا رہے گا۔
واللہ اعلم .