الحمد للہ.
زمزم وہ عظیم چشمہ ہے جوجبریل امین علیہ السلام کے پرمارنے سے نکلا ( صحیح بخاری حدیث نمبر 3364 ) اوریہی وہ پانی ہے جواللہ تعالی نے اسماعیل علیہ السلام اوران کی والدہ کوپلایا تھا ، اوریہی وہ پانی ہے جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دل دھویا گيا ۔
ماءزمزم کی فضيلت میں کئ ایک احادیث وارد ہيں ذیل میں ہم ان میں سے کچھ کا ذکر کرتے ہیں :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( زمین پرسب سے اچھا پانی زمزم ہے جو کھانوں میں ایک کھانا اور بیماریوں سے باعث شفا ہے ) صحیح الجامع حدیث نمبر ( 3302 ) ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ انہوں نے زمزم پیا اوراس سے وضوء کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے سرپر بھی بہایا ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم مشکیزوں اوربرتنوں میں بھر کرلےجاتے اوربیمارلوگوں پربہاتے اورانہیں پلاتے تھے ۔ دیکھیں السلسلۃ الصحیحۃ حدیث نمبر ( 883 ) ۔
ایک صحابی رضي اللہ تعالی عنہ کا کہنا ہے کہ ہم زمزم کو شباعا (پیٹ بھردینے والا) کانام دیتے تھے ، اورہم اسے اہل وعیال کے لیے اچھا معاون ومددگار پاتے تھے ( یعنی جوان کا پیٹ بھردیتا اورکھانے سے کفایت کرتااوراولاد کے لیے بھی کافی ہوتا تھا ) ۔ دیکھیں السلسلۃ الصحیحۃ حدیث نمبر ( 2685 ) ۔
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم زمزم کےبارہ میں فرمایا کرتے تھے ( زمزم اسی چيزکے لیے ہے جس کے لیے اسے نوش کیا جاۓ ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3062 ) یہ حدیث حسن درجہ کی ہے ۔
علماء کرام اورصلحاء عظام نے اس کا تجربہ بھی کیا ہے کہ یہ جس نیت سے پیا جاۓ وہ پوری ہوتی ہے جن میں مریض کی شفایابی ، اورفقیری اورمصائب کا خاتمہ اورضروریات کی فراہمی شامل ہے وغیرہ ان سب اشیاء میں اللہ تعالی آسانی پیدا فرماتا ہے ۔
واللہ اعلم .