الحمد للہ.
اذان كا مقصد لوگوں كو نماز كا وقت معلوم كرانا ہے، اس ليے اگر وہاں دوسرى مساجد ہوں اور ان ميں اذان ہوئى اور لوگوں نے اذان سن لى ہو تو مقصد پورا ہو جاتا ہے اس ليے دوبارہ اذان نہيں كہى جائيگى.
اور اگر سارے علاقے كى بجلى منقطع ہوئى ہو اور كسى شخص نے بھى اذان نہيں سنى تو اذان دوبارہ كہہ لے.
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى اس كے متعلق دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
" پہلى اذان ہى كافى ہے، اور دوبارہ كہنے كى كوئى ضرورت نہيں، كيونكہ اس كے ارد گرد اور مساجد بھى ہيں جن كى اذان لوگوں نے سن لى ہے، ليكن اگر وہاں اور كوئى مسجد نہ ہو صرف وہ اكيلى مسجد ہے تو پھر اذان دوبارہ كہہ لے تاكہ لوگوں كو نماز كے وقت كا علم ہو جائے " انتہى
ديكھيں: لقاءات الباب المفتوح فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين ( 3 / 53 ).
واللہ اعلم .