اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

الراجحى بنك كے نيشنل پروگرام برائے خريدارى سعودى حصص ميں شراكت

73296

تاریخ اشاعت : 27-06-2007

مشاہدات : 5821

سوال

راجحى بنك كے نيشنل پروگرام برائے خريدارى سعودى حصص كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الراجحى بنك كى ويب سائٹ پر نيشنل ملكيتى پروگرام يا حصص كى قسطوں كے پروگرام كا مطالعہ كرنے كے بعد يہ معلوم ہوا ہے كہ:

بنك حصص ميں نفع پر كاروبار كرتا ہے، وہ اسطرح كہ كمپنى ( يعنى بنك ) كھاتہ دار كى خواہش كے مطابق حصص خريد كر پھر اس كھاتہ دار كو قسطوں ميں فروخت كرتا ہے، اور كھاتہ دار كو حصص كى خريدارى ميں اختيار ہے وہ جس كى رغبت ركھے وہى حصص خريد كيے جائينگے جو وہ چاہے گا.

اس تعريفى بروشر ميں جو كچھ لكھا گيا اس ميں يہ بھى شامل ہے: ....

جو كھاتہ دار كو يہ فرصت مہيا كرتا ہے كہ وہ جس بھى كمپنى كے چاہے حصص كا مالك بن سكتا ہے، اور جتنے چاہے خريد سكتا ہے، اور پھر وہ ان حصص كى قيمت كو آسان قسطوں ميں ادا كريگا "

يہ معلوم ہونا چاہيے كہ حصص ميں كچھ تو بالكل صاف شفاف ہيں اور كچھ ميں خلط ملط شدہ، اور يہ كمپنى ( يعنى بنك ) دونوں قسم كا لين دين كرتا ہے، اس جگہ ہم جس پر اعتماد كرتے ہيں وہ يہ كہ خلط ملط شدہ حصص كا لين دين حرام ہے.

اس بنا پر قسطوں ميں حصص كى خريدارى نيشنل پروگرام ميں شامل ہونے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن شرط يہ ہے كہ كمپنيوں كے يہ حصص سود سے صاف شفاف ہوں، نہ كہ سود ميں ملے ہوئے.

ڈاكٹر محمد بن سعود العصيمى خاص كر آپ كے سوال كے متعلق كہتے ہيں:

" راجحى بنك سے صاف شفاف ادھار پر حصص كى خريدارى اس شرط پر كرنا كہ وہ نفع كے ساتھ بعد ميں اس كى ادائيگى كريگا اس ميں كوئى حرج نہيں "

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب