الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
يہ ( يعنى زمين كى قيمت ميں زيادتى ) اس كے تنازل كے عوض ميں ہے.
سوال:؟
كيا يہ عوض كسى مجھول چيز سے تنازل ميں تو نہيں؟
جواب:
نہيں، يہ ايسى چيز كے عوض ميں جو اس كا حق ہے ( اور يہ كہ قرض ) ملے گا يا نہيں يہ سب خطرہ ميں ہے، وہ اور جس كے ليے تنازل كيا جارہا ہے يعنى اسے چھوڑا جا رہا ہے.
سوال: ؟
تو اس كا جواب كيا ہے؟
جواب:
مجھے تو جواب يہى ظاہر ہوتا ہے كہ:
اس ميں كوئي حرج نہيں، كہ جب حكومت ( ترقياتى بنك ) اس كى اجازت ديتى ہو. اھـ .
واللہ اعلم .