الحمد للہ.
اگر بلى يا اس طرح كا كوئى اور جانور ضرر رسانى اور نقصان دينے ميں معروف ہو تو اس ضرر كو دور كرنے كے ليے انسان اسے قتل كر سكتا ہے، اس پر كوئى ضمان نہيں ہو گى، مثلا: حملہ كرنے والے جانور كا حملہ روكنے كے ليے قتل كرنا .
الحمد للہ.
اگر بلى يا اس طرح كا كوئى اور جانور ضرر رسانى اور نقصان دينے ميں معروف ہو تو اس ضرر كو دور كرنے كے ليے انسان اسے قتل كر سكتا ہے، اس پر كوئى ضمان نہيں ہو گى، مثلا: حملہ كرنے والے جانور كا حملہ روكنے كے ليے قتل كرنا .
ماخذ: ديكھيں: فتاوى الامام نووى ( 220 )
کیا آپ اپنے اکاؤنٹ میں داخل نہیں ہوسکے؟
آپ اپنا پاسورڈ بھول گئے ہیں؟