الحمد للہ.
جی ہاں آپ وضو کر کے دوبارہ نماز ادا کریں، علمائے کرام کا اس پر اجماع ہے؛ کیونکہ وضو نماز کے لئے شرط ہے۔
اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (اللہ تعالی تم میں سے کسی کی نماز اس وقت قبول نہیں فرماتا جب وہ بے وضو ہو جائے، یہاں تک کہ وہ وضو کر لے) اس حدیث کو امام بخاری: (6954) اور مسلم : (225)نے روایت کیا ہے۔
اسی طرح صحیح مسلم: (224) میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا: (وضو کے بغیر کوئی نماز قبول ہی نہیں ہوتی)
امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"بے وضو شخص کے لئے نماز ادا کرنا حرام ہے، اس پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے، اور اس پر سب کا اجماع ہے کہ بغیر وضو کے نماز صحیح نہیں ہوگی چاہے اسے اپنے بے وضو ہونے کا علم تھا ، یا نہیں تھا، یا بھولا ہوا تھا۔ تاہم بھولنے اور لا علمی کی صورت میں اس پر گناہ نہیں ہو گا، لیکن اگر بے وضو ہونے کا علم بھی تھا اور اسے یہ بھی معلوم تھا کہ بے وضو نماز ادا کرنا حرام ہے، تو پھر اس نے بہت بڑے گناہ کا ارتکاب کیا ہے۔"
واللہ اعلم