الحمد للہ.
ہميں تو اس كے متعلق كچھ علم نہيں، ليكن اس كى ضرورت نہ ہونے كى بنا پر اسے ترك كرنا ہى اولى اور بہتر ہے، اور اس ليے بھى كہ نيل پالش لگانے سے وضوء كرتے وقت پانى ناخن تك نہيں پہنچتا.
حاصل يہ ہوا كہ: نيل پالش نہ لگانا اولى اور بہتر ہے، اور اس كى جگہ مہندى لگانے پر ہى اكتفا كيا جائے، اور جو كام پہلے لوگ كيا كرتے تھے وہى اولى اور بہتر ہے.
اور اگر عورت نيل پالش لگا بھى لے تو اسے وضوء كرنے سے قبل اتارنى ہو گى؛ كيونكہ ـ جيسا ہم كہہ چكے ہيں ـ اس سے جلد تك پانى نہيں پہنچتا.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.