الحمد للہ.
اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
اور تم نيكى و بھلائى اورتقوى كے كاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كيا كرو، اور برائى و گناہ اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو المآئدۃ ( 2 ).
لہذا مسلمان شخص كو كسى بھى ايسے شخص كا كسى بھى ايسے كام ميں ممد و معاون نہيں بننا چاہيے جس ميں گناہ و معصيت اور نافرمانى اور اللہ تعالى كى حدود پامل ہوتى ہوں.
اس ليے اگر مسلمان شخص اختيار اور وسعت كى حالت ميں ہو كہ ايك شخص حلال فروخت كرتا ہے، اور حرام اشياء خنزير وغيرہ كا گوشت فروخت كرنے سے اجتناب كرتا ہے تو مسلمان اس شخص سے لين دين كرے جو حلال اشياء فروخت كرتا ہے، نہ كہ ايسے شخص سے لين دين اور خريدارى كرے جو حرام بھى فروخت كرتا ہے اور حلال اشياء بھى يعنى وہ شراب اور خنزير كا گوشت بھى فروخت كرتا ہو.
ليكن اگر ايسا ممكن نہ ہو يعنى صرف حلال اشياء فروخت كرنے والا نہ ملے تو مسلمان شخص كے ليے حلال گوشت اور كھانے پينے كى مباح اشياء خريدنى جائز ہيں جبكہ وہ دوسروں كے ساتھ مشتبہ نہ ہو، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
حسب استطاعت اللہ كا تقوى اختيار كرو سورۃ اللقمان ( 16 ).
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .