الحمد للہ.
اگر اس نوجوان نے اس لڑكى كى نانى كا دو برس كى عمر كے اندر پانچ رضاعت دودھ پيا ہے جو كہ اس كے ماموں كى والدہ تھى، تو وہ اس ( نانى ) كا رضاعى بيٹا اور لڑكى كے ماموں كا رضاعى بھائى بنا، تو اس طرح وہ لڑكى كا رضاعى ماموں بن جائيگا اس ليے اس نوجوان كا اس لڑكى سے شادى كرنا حلال نہيں.
اور اگر اس نے اس لڑكى كے ماموں كے ساتھ كسى اور عورت كا دودھ پيا ہے مثلا نوجوان كى والدہ ( يعنى اس كے ماموں نے نوجوان كى والدہ كا دودھ پيا ہے ) تو وہ اس كے ماموں كا رضاعى بھائى ہوا، ليكن اس طرح اس نوجوان اور اس لڑكى كے درميان كوئى حرمت نہيں، اس طرح وہ اس سے شادى كر سكتا ہے.
واللہ اعلم .