الحمد للہ.
الحمدللہجی ہاں لڑکی کے لیے اپنے والد کومہر کی رقم میں سے کچھ دینا جائز ہے ، جبکہ والد کواس کی ضرورت بھی ہوتواس حالت میں اسے دینا افضل ہوگا ، لیکن اگر والد محتاج اورضرورت مند نہيں توپھر اس میں کوئي حرج نہيں کہ جتنا وہ چاہے اپنے والد کودے اس لیے کہ وہ آزاد ہے اورعقل ورشد کی مالک ہے اوراپنے مال میں جو چاہے تصرف کرسکتی ہے .