الحمد للہ.
محترم بھائى: دنيا ميں سعادت كے ليے شادى كرنا ايك بہتر اقدام ہے، ليكن بہت سارے لوگ اس فانى دنيا كى سعادت كے متمنى تو ہيں، ليكن وہ باقى رہنے والى آخرت كو بھول جاتے ہيں، چنانچہ شادى ميں اللہ تعالى كے مشروع امور كا خيال نہيں ركھتے، بلكہ صرف اپنى لذت و شہوت پورى كرنے كے ليے شادى كرتے ہيں، اس ليے وہ ايسى عورت سے شادى كے خواہاں ہوتے ہيں جو خوبصورت ہو يا پھر اچھے مقام و مرتبہ كى مالك، يا مالدار ہو، اور يہ چيز اكثر اوقات دين كے حساب سے ہوتى ہے.
ہمارے سائل بھائى: ہم آپ سے اميد ركھتے ہيں كہ آپ ايسے افراد ميں شامل نہيں ہونگے.
مسلمان كو ايسے فرد كى ضرورت ہے جو اسے متنبہ كرتا رہے اور اس كى استقامت اور خير و بھلائى اور اطاعت فرمانبردارى پر معاونت كرے، اور اس ميں سب سے بہتر معاون نيك و صالح بيوى ہى ہو سكتى ہے، جو اسے خير و بھلائى كا حكم دے، اور شر و برائى سے روكتى رہے.
اور پھر مسلمان كو اس كى بھى ضرورت اور وہ اس كا بھى محتاج ہے كہ ماں ايسى ہو جو نيك و صالح اور كريم ہو، جو اس كى اولاد كى تربيت كرے، اور ان كا خيال ركھے، اور ان ميں بہترين اخلاق اور اچھى عادات ڈالے، اور ان كى پرورش اللہ تعالى كى حسن عبوديت پر كرے، اور اللہ تعالى كے شعار كى ان كے دلوں ميں تعظيم پيدا كرے، اور ايسے اسباب كا نمو كرے جس سے وہ اپنى زندگى ميں شريعت كا التزام كريں، تا كہ دينا و آخرت ميں وہ اللہ كى رضا و خوشنودى حاصل كر سكيں، اور معاشرے ميں خير و اصلاح كى مشعل راہ بنيں.
آپ كو چاہيے كہ جس عورت سے شادى كريں اس ميں يہ اشياء تلاش كريں، اور منگنى ميں بھى آپ ان امور كا خيال ركھيں.
چنانچہ ميرے بھائى: آپ جس لڑكى سے منگنى كرنا چاہتے ہيں اس كى حالت ميں غور كريں:
اگر آپ اس لڑكى ميں وہ صفات پائيں جو ہم نے بيان كى ہيں تو يہ مطلوب و مقصود ہے، تو آپ اس لڑكى سے شادى كر ليں اور اسے اپنے ہاتھوں سے نہ نكلنے ديں، اس كى علامت يہ ہے كہ اگر آپ اس كے سامنے سگرٹ نوشى كى حرمت، اور اس ميں معاونت كى حرمت، اور سگرٹ بنانے والى كمپنى ميں ملازمت كرنے كى حرمت بيان كريں تو وہ آپ كى بات مان لےگى، اور راضى و خوشى اس ملازمت كو چھوڑ دے گى كہ اللہ تعالى نے اسے ہدايت سے نوازا ہے اور اس سے خبيث اور حرام كمائى كو دور كر ديا ہے.
اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ اس لڑكى كو ايسا كرنے كى توفيق عطا فرمائے.
ليكن اگر وہ آپ كى نصيحت كو نہيں مانتى، اور اہل علم كے فتاوى جات كو بھى نہيں سنتى جو تقريبا اس گندے پودے كو حرام اور اس ميں ملازمت كى حرمت پر تقريبا متفق ہيں، اور وہ اس حرام كام كى ملازمت اور ان مردوں كے ساتھ اختلاط پر مصر ہے جو اس گناہ ميں اس كے ساتھ شريك ہيں، تو ہمارے خيال ميں آپ اس لڑكى ميں وہ اچھى اور نيك صفات نہيں پائينگے جو ہم نے بيان كى ہيں، اور آپ كو اس كا ادراك ہو گا كہ ہمارى نصيحت ـ بلكہ ضرورى ہے ـ كہ آپ اس لڑكى سے منگنى كى بجائے كسى اور لڑكى سے اطاعت و تقوى اور دين كے التزام پر منگنى كريں، اور اس لڑكى سے بات كرنے سے بھى گريز كريں، اور اس كے ساتھ رابطہ كرنے كى كوشش نہ كريں، كيونكہ عورتوں كے ساتھ بغير كسى ضرورت كے بات چيت كرنا حرام ہے.
سگرٹ اور تمباكو فيكٹريوں اور كمپنيوں ميں ملازمت كرنا سگرٹ نوشى كرنے سے بھى زيادہ خطرناك ہے، اس ليے كہ تمباكو بنانے والا شخص شر اور برائى تيار كر رہا ہے، اور وہ خبث اور ضرر كا مصدر ہے، اور اللہ تعالى نے جو صحت و عافيت انسان كو دى ہے اسے خراب كر كے معاشرے ميں فساد پھيلانے كى كوشش كر رہا ہے اس ليے سگرٹ نوشى كى بنا پر معاشرے ميں ضرر و فساد پھيلےگا اس كا متحمل سگرٹ اور تمباكو بنانے والا شخص ہے، چاہے اس كى ملازمت كمپنى ميں اكاؤنٹنٹ جيسى ہى ہو، كيونكہ كمپنى ايك كامل يونٹ ہے، جس كا سارا كام اصلا حرام ہے، تو اس ميں معاونت والا جو كام بھى ہو گا وہ حرام ہے.
ہم اس دن كے انتظار ميں ہيں جس دن يہ سگرٹ اور تمباكو بنانے والى كمپنياں اپنے سر كے بل گر كا تباہ ہو جائينگى، ہر دينى اور معاشرتى غيرت ركھنے والا شخص اور اپنے نفس كى غيرت والا شخص اسے چھوڑ كر اپنے آپ اور معاشرے كو اس سے بچا لےگا كہ وہ فساد و خرابى كا مصدر نہ بن جائے.
اس ليے آپ اس لڑكى كو اس امر كى نصيحت كرنے كى حرص ركھيں، اور اس كے متعلق فتاوى جات اسے دكھائيں، اور نہ تو وہ اور نہ ہى آپ اس حرام كمائى كا طمع و لالچ ركھيں، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى حرام كو ختم كر ديتا ہے، اور حلال كى روزى ميں بركت عطا فرماتا ہے، اگر وہ آپ كى بات مان لے تو آپ اس سے شادى كا قدم اٹھائيں، وگرنہ دوسرى صورت ميں اللہ تعالى آپ كو اپنى وسعت سے كوئى اور عطا فرماديگا، اللہ سبحانہ و تعالى وسيع و حكيم ہے.
مزيد آپ سوال نمبر ( 9083 ) اور ( 10922 ) اور ( 13254 ) اور ( 20757 ) كے جوابات كا مطالعہ ضرور كريں، ان ميں سگرٹ نوشى كا حكم اور اس كے خطرات بيان كيے گئے ہيں.
اور نيك و صالح بيوى كے اوصاف معلوم كرنے كے ليے آپ سوال نمبر ( 71225 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
اور ہمارى اس ويب سائٹ ميں بہت سارے فتاوى جات ميں يہ بيان ہوا ہے كہ برائى اور منكر اور حرام ميں معاونت والا كام اور ملازمت حرام ہے، اس كے ليے آپ مثلا كے طور پر سوال نمبر ( 7423 ) اور ( 41105 ) اور ( 49829 ) كے جوابات كا مطالعہ ضرور كريں.
اور عورت كى ملازمت كرنے كے اصول و ضوابط سوال نمبر ( 6666 ) اور ( 20140 ) اور ( 22397 ) اور ( 33710 ) كے جوابات كا مطالعہ كريں.
واللہ اعلم .