سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

كنوينس ( سفركا خرچہ ) الاؤنس كے حصول كے ليے آفس والوں كو دھوكہ دينا

تاریخ اشاعت : 14-07-2006

مشاہدات : 6245

سوال

اگر ملازمت حاصل كرتے وقت ملازم كے حقوق ميں يہ ركھا گيا ہو كہ اسے اپنے ملك سے اہل و عيال كو ملازمت والى جگہ پر لانے كا خرچ ادا كيا جائے گا، اس نےحقيقتا اپنے گھر والوں كو نہيں بلايا بلكہ صرف كاغذات ميں تبديلى كر كے رقم حاصل كرلى ہو تو كيا يہ رقم جائز ہے كہ نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شريعت مطہرہ ميں ايسا كام كرنا جائز نہيں؛ كيونكہ يہ كذب بيانى اور دھوكہ سازى كے ذريعہ كمائى كرنا ہے، اور جو مال اس طرح كمايا جائے وہ حرام ہے، اس سے ركنا اور بچنا واجب ہے.

اللہ تعالى سب كو اس سے عافيت ميں ركھے.

واللہ اعلم .

ماخذ: ديكھيں: مجوع فتاوى و مقالات للشيخ ابن باز ( 6 / 401 )