الحمد للہ.
اس میں کوئی حرج نہیں لیکن افضل یہ ہے کہ وہ روزہ نہ چھوڑیں الا یہ کہ سخت ضرورت کےسبب اوراس دن کےقضاءکریں ۔اگرانسان روزہ مکمل کرسکتاہوتواس کےلئےروزہ چھوڑناجائزنہیں لیکن مثلااگرحادثہ بہت زیادہ دورہواورگرمیوں کےموسم میں سورج کی تپش بھی جلادینےوالی ہوتوآپ آگ بجھانےیازخمیوں کوبچانےکےلئےگئےہوں اورپیاس محسوس کریں اوراس سےآپ کونقصان پہنچےتو پھران شاءاللہ افطارکرنےمیں کوئی حرج نہیں کیونکہ اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :
اللہ تعالی کسی کواس کی طاقت سےزیادہ تکلیف نہیں دیتا البقرۃ ۔/(286)
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے :
( جب میں تمہیں کوئی حکم دوں توجتنی طاقت ہواس کےمطابق عمل کرو ) صحیح مسلم حدیث نمبر۔(1337) سنن نسائی ۔( 5 / 110)
یہ اس وقت ہے جب معاملہ سفرکی حدتک نہ پہنچےاوراگرسفرکی حدتک پہنچےتومطلق روزہ چھوڑناجائز ہے ۔.