"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
اللہ تعالی کے اسم " المؤمن " کا معنی کیا ہے ؟
الحمد للہ.
وہ اللہ سبحانہ وتعالی مؤمن اور صادقین کا بھی مصدق ہے ، اس نے مخلوق کو اپنے اوپر ایمان کی دعوت دی ، اوروہی دنیا و آخرت میں مخلوق کو امان دینے کا مالک ہے ، اوراس نے اس فرمان میں اپنی توحید کا اعلان فرمایا ہے: اللہ نےاس کی گواہی دی ہے کہ اس کے علاوہ کوئ معبود برحق نہیں آل عمران /18 اور المؤمن : کامعنی یہ ہے کہ وہ اپنے مومن بندوں کی تصدیق کرنے والا ،یعنی ان کے ایمان کی تصدیق ان کے صدق و ایمان کوقبول کرکے اور انہیں ایمان پر ثبوت دے کر کرتاہے ، جس طرح کہ اس نے اپنے بندے سے ثواب کا وعدہ کرکے صدق کرتا ہے ،
اور وہ اللہ تعالی اپنےالیاء کوامن وایمان دینے والاہے جوکہ اس کے عذاب اور سختیوں سے امن میں آجاتے ہیں تو اس سے وہ ہی بچ سکتا ہے جسے اللہ تعالی امن امان دے اوربچاۓ ، اوراللہ تعالی اپنے بندوں کے ظن وگمان کوسچا کرتا اوران کی تمناؤوں کی تکیمل کرتا ہے انہی خائب وخاسر نہیں کرتا ،
اس اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی توحید بیان فرماتے ہوۓ فرمایا جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
اورتمہارا معبود اورالہ (برحق) ایک ہی معبود ہے البقرۃ ( 163 )
اوروہ اللہ سبحانہ وتعالی ہی ہے جومخلوق پر ظلم نہی کرتا اورجواس کے عذاب کامستحق نہیں اسے امن وایمان میں رکھا ہے ۔
جب قیامت کے دن امتوں سے رسولوں کی تبلیغ کے متعلق سوال ہوگا تو اللہ سبحانہ وتعالی مسلمانوں کی تصدیق کرے گا ، اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اوروہ مومنوں کی بات کا یقین کرتا ہے التوبۃ 61 ، یعنی ان کی تصدیق کرتا ہے ۔
اور یہ سب اللہ تعالی کی صفات ہیں اس لۓ کہ جس توحید کی دعوت اس نے اپنے بندوں کودی ہے اس کی تصدیق اپنےقول سے کی ہے ، اوروہ مخلوق پر ظلم وزیادتی نہیں کرتا بلکہ جوبھی اس پر ایمان لاۓ اس سے جنت کا وعدہ فرمایا اور جو اس کے ساتھ کفر کرے اس کے ساتھ جہنم اورآگ کا وعدہ کیا ہے اوراللہ تعالی اپنے وعدہ کوپورا کرنےوالا ہے ۔