اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

اگر رضعات كى تعداد ميں شك ہو تو حرمت ثابت نہيں ہوگى

31-01-2013

سوال 129755

ميرے والد كى بيوى نے ميرے سگے بھائى كے بيٹے كو دودھ پلايا ہے ليكن اسے رضعات كى تعداد ميں شك ہے، اسے شك ہے كہ آيا اس رضاعت سے حرمت ثابت ہوگى يا نہيں كيونكہ ميرے اس سگے بھائى كے بيٹے نے ميرى بيٹى سے نكاح كا پيغام بھيجا ہے، برائے مہربانى آپ اس كے متعلق فتوى عنائت فرمائيں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس ليے كہ شك پايا جاتا ہے، اور اس عورت كو علم نہيں كہ آيا اس نے بچے كو پانچ رضعات دودھ پلايا ہے يا كہ چار رضعات يا اس سے زائد يا كم، اس ليے اس ميں اصل يہى ہے كہ حرمت ثابت نہيں ہوگى، كيونكہ اصل يہى ہے كہ رضاعت ثابت ہى نہيں ہوئى جس سے حرمت پيدا ہو جائے.

لہذا اس حالت ميں يہ شادى كرنے ميں كوئى حرج نہيں اور يہ مشكوك رضاعت حرام شمار نہيں كى جائيگى.

دودھ پلانا
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔