اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

اگر رضعات كى تعداد ميں شك ہو تو حرمت ثابت نہيں ہوگى

سوال

ميرے والد كى بيوى نے ميرے سگے بھائى كے بيٹے كو دودھ پلايا ہے ليكن اسے رضعات كى تعداد ميں شك ہے، اسے شك ہے كہ آيا اس رضاعت سے حرمت ثابت ہوگى يا نہيں كيونكہ ميرے اس سگے بھائى كے بيٹے نے ميرى بيٹى سے نكاح كا پيغام بھيجا ہے، برائے مہربانى آپ اس كے متعلق فتوى عنائت فرمائيں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس ليے كہ شك پايا جاتا ہے، اور اس عورت كو علم نہيں كہ آيا اس نے بچے كو پانچ رضعات دودھ پلايا ہے يا كہ چار رضعات يا اس سے زائد يا كم، اس ليے اس ميں اصل يہى ہے كہ حرمت ثابت نہيں ہوگى، كيونكہ اصل يہى ہے كہ رضاعت ثابت ہى نہيں ہوئى جس سے حرمت پيدا ہو جائے.

لہذا اس حالت ميں يہ شادى كرنے ميں كوئى حرج نہيں اور يہ مشكوك رضاعت حرام شمار نہيں كى جائيگى.

ماخذ: فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين رحمہ اللہ