الحمد للہ.
اول:
اگر موزوں پر مسح کرنے کی مدت ختم ہو جائے ، اور آپ کا وضو باقی ہو تو راجح قول کے مطابق آپ کا وضو باقی رہے گا، اس موقف کو متعدد اہل علم نے اختیار کیا ہے، جن میں ابن حزم، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہما اللہ بھی شامل ہیں ؛ کیونکہ اس طرح سے وضو ٹوٹنے کی دلیل نہیں ملتی، اس لیے کہ وضو ٹوٹنے کے اسباب مشہور و معروف ہیں مثال کے طور پر ہوا وغیرہ کا خارج ہونا۔
مزید کیلئے آپ سوال نمبر: (69829) کا مطالعہ کریں۔
دوم:
اگر کوئی موزہ یا جراب پر مسح کرنے کے بعد انہیں اتار دے تو اس طرح اہل علم کے صحیح موقف کے مطابق وضو نہیں ٹوٹے گا؛ کیونکہ جس وقت انسان نے ان موزوں یا جرابوں پر مسح کیا تو شرعی طور پر اس کی طہارت مکمل ہو گئی، چنانچہ شرعی طور پر حاصل شدہ طہارت کو ختم کرنے کیلئے کوئی شرعی دلیل ہی ہونی چاہیے، اور ایسی کوئی دلیل نہیں ہے کہ جس شخص نے مسح شدہ جراب یا موزہ اتار دیا تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا، چنانچہ موزہ یا جراب اتارنے کی صورت میں بھی وضو باقی رہے گا، یہی موقف شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ و دیگر اہل علم کا ہے۔
مزید کیلئے دیکھیں: " مجموع فتاوى " از شیخ الاسلام ابن تیمیہ : ( 21 / 179 ، 215 ) اور اسی طرح " فتاوى و رسائل " از شیخ محمد بن عثیمین ( 11 / 179 )
البتہ موزے اتارنے کی وجہ سے یہ لازم ہوگا کہ دوبارہ ان پر مسح نہیں کر سکے گا یعنی کہ اسی حالت میں دوبارہ پہن کر اس پر مسح کرنا اس کے لئے جائز نہیں ہو گا الا کہ مکمل وضو کر کے پہنے۔
واللہ اعلم.