الحمد للہ.
" جب دو مسلمان ڈاكٹروں نے يہ طے كيا ہے اسے روزہ نقصان دےگا تو اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور ان شاء شفاياب ہونے كے بعد وہ ان چھوڑے ہوئے روزوں كى قضاء ميں روزے ركھے گا " انتہى
ديكھيں: فتاوى الشيخ محمد بن ابراہيم رحمہ اللہ ( 4 / 181 - 182 ).
اور اگر وہ اس كے بعد روزے نہيں ركھ سكتا تو وہ ہر دن كے بدلے ايك مسكين كو كھانا كھلائيگا.
واللہ اعلم .