الحمد للہ.
اگر میاں بیوی رمضان میں کسی عذر کی وجہ سے روزہ نہ رکھ رہے ہوں، مثال کے طور پر دونوں مسافر ہیں، یا دونوں ایسے مرض میں مبتلا ہیں جنکی وجہ سے انکے لئے روزہ چھوڑنا جائز ہے، تو اس صورت میں دونوں کیلئے ہمبستری کرنا جائز ہے، اور ان پر کوئی کفارہ نہیں ہوگا۔
شیرازی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر مریض یا مسافر روزہ دار جماع کیساتھ روزہ توڑ دے تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہوگا؛ کیونکہ اسکے لئے روزہ چھوڑنا جائز ہے، چنانچہ روزہ چھوڑنا جائز ہوتے ہوئے کفارہ واجب نہیں ہوگا"انتہی
" المهذب " ( 6 / 373 )
شیخ عبد العزیز رحمہ اللہ " مجموع فتاوى ابن باز " ( 15 / 307 ) میں فرماتے ہیں:
"جو شخص رمضان میں دن کے وقت جماع کرے، تو اگر وہ مسافر ہے، یا ایسا مرض اُسے لاحق ہے جسکی وجہ سے اسکے لئے روزہ نہ رکھنا جائز ہے، تو اس پر کوئی کفارہ نہیں ، اور نہ ہی کوئی حرج ہے، اسے اس دن کی قضا دینا ہوگی جس دن اس نے جماع کیا ہے؛ کیونکہ مریض اور مسافر کیلئے جماع وغیرہ کے ذریعے روزہ چھوڑنا جائز ہے" اختصار کی غرض سے کچھ تصرف کیساتھ اقتباس مکمل ہوا۔
چنانچہ آپکی جو دائمی مرض والی حالت ہے اس حالت میں آپ روزہ چھوڑ سکتے ہیں، اور آپ دونوں ہر دن کے بدلے میں ایک مسکین کو [الگ الگ]کھانا کھلائیں گے۔
واللہ اعلم .