الحمد للہ.
اس دن کچھ نہ کھا پی کر اچھا کیا لیکن انہیں اس دن کے بدلے میں روزہ رکھنا ہوگا ۔
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 245 ) ۔
اس دن کے روزے کی قضاء کا سبب یہ ہے کہ انہوں نے رات کو روزے کی نیت نہیں تھی اس لیے روزہ رکھنا ہوگا کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جو کوئی بھی فجر سے قبل روزے کی نیت نہيں کرتا اس کا روزہ نہيں )
مسند احمد ( 6 / 287 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2454 ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 730 ) سنن نسائي حدیث نمبر ( 2331 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابوداود ( 2143 ) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے ۔
واللہ اعلم .